150 views
مسئلہ محمد سیف اللہ کی بیوی جسکو ٹی بی جیسی مہلک بیماری ہے اسی وجہ سے ڈاکٹروں نے سیف اللہ کو اپنی بیوی سے صحبت کرنے سے ہمیشہ کے لیے سخت منع کیا ہےاور بیوی کی آنکھوں کی بینائی بھی کمزور ہے اسی وجہ سےسیف اللہ نے دوسری شادی کرلی اور جب سیف اللہ اپنی  پہلی بیوی کو لینے گیا تو بیوی کے  گھر والوں نے سیف اللہ سیف اللہ کی بیوی کو اسکے ساتھ بھیجنے سے صاف منع کر دیا اور اس طرح کے الفاظ کہے تم اپنے گھر پر خوش رہو ہم اپنے گھر خوش ہیں اب سب ختم ہو گیا میرا رشتہ ختم ہو گیا میری بہن میرے گھر میں رہیگی یہ الفاظ لڑکی کے بھائی نے کہے اور ڈنڈے وغیرہ سے حملہ آور ہونے لگے  نیز سیف اللہ کی بیوی بھی سیف اللہ کے ساتھ آنے کو تیار نہیں ہے کیا فرما تے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے  مین کیا اس صورت میں سیف اللہ پر پہلی بیمار بیوی کا نان و نفقہ ہوگا یا نہیں؟واضح جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں
asked Aug 22, 2020 in فقہ by MUHAMMAD AFFAN

1 Answer

Ref. No. 1098/42-292

الجواب وباللہ التوفیق     

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  سیف اللہ کی پہلی بیوی اگر اپنے میکہ رہتی ہے یا شوہر کے گھر کو چھوڑ کر کہیں بھی رہتی ہے تو از روئے شرع سیف اللہ پر اس کا نان و نفقہ لازم نہیں ہوگا۔ شوہر کے پاس رہے گی تو شوہر کی ذمہ داری ہے کہ اس کے مکمل خرچہ کا بار اٹھائے۔   تاہم اگر تبرعا وہ خرچ برداشت کرے تو بہتر ہے اور باعث اجروثواب ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Aug 26, 2020 by Darul Ifta
...