129 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
دریافت طلب امر یہ ہے کہ ہمارے پورے ضلع میں کہیں بھی شرعی عدالت یا شرعی پنچایت کا نظام نہیں ہے. حالانکہ دونوں میں سے کسی ایک کا ہونا حالات کے مد نظر ضروری ہے. اب معلوم یہ کرنا ہے کہ شرعی عدالت یا کم از کم شرعی پنچایت قائم کرنے کے لئے کن امور کا ہونا ضروری ہے کتنے افراد کا کمیٹی میں ہونا ضروری ہے اور ان افراد کی تعلیمی لیاقت کیا ھونی چاہئے اور کس معیار کے ہونے ضروری ہیں کیا شرطیں ہیں. اور یہ نظام کس جگہ ہونا بہتر ہے ان سب امور کی وضاحت فرماکر رہنمائی فرمائیں
یعنی جو بھی آسان شکل ہو اس کے قیام ونظام کی مکمل تفصیل بتلادیں.
واضح ہو کہ ہمارے ضلع میں معتمد مفتیان کرام بھی ہیں اور دفتر وغیرہ بنانے کے لئے مناسب ادارے بھی ہیں
asked Sep 17, 2020 in متفرقات by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1146/42-365

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ہندوستان میں مسلم پرسنل لا بورڈ اور امارت شرعیہ کے تحت دارالقضاء کا نظام چل رہا ہے، جہاں دارالقضاء ہے وہاں یہی حضرات قاضی کا تقرر کرتے ہیں اور ضروری چیزوں سے واقف کراتے ہیں۔ اسی طرح جمعیت علماء ہند کے امارت شرعیہ ہند کے تحت شرعی پنچایت کا نظام پورے ملک میں جاری ہے۔ آپ حسب سہولت ان تینوں اداروں میں سے کسی سے بھی  رابطہ کرسکتے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Sep 20, 2020 by Darul Ifta
...