134 views
السلام علیکم و رحمة الله وبركاته، حضرات مفتيان اکرام،حسب ذیل مسئلہ کا جواب دے کر انشاء الله عند الله مأجور ہوں. ایک عورت کو پیلے شوہر سے کچھ مال ملا جسکو وہ تجارت  میں لگاکر اپنا اور بچوں کا خرچہ پورا کرتی ہے. اس عورت کا پھر دوسرا نکاح ہوا. اب یہ شوہر کا اس عورت کے مال پر کوئ جبر ہوسکتا کیا شرعا؟ . اگر شوہر کہے کے وہ مال اسکو دے دیں یا آمدنی کو شوہر کے حوالے کریں یا کہے کے اس مال کے بارے میں شوہر جو کہے وہ سنے. اسطرح کا اختیار شوہر کا شرعا جائز ہے کیا؟ ،جبکہ عورت آپنے پہلے شوہر کے نابالغ بچوں کی دیکھ بھال بھی انہی پیسون کی آمدنی سے کرتی ہے اور موجودہ شوہر پر انکے نان نفقہ کی کوئ ذمیداری بھی نہیں ہے. مندرجہ بالا حالات میں شوہر کا یہ کہنا کے عورت شوہر کی نہیں  سنتی اور فرمانبردار نہیں ہے کس حد تک صحیح ہوگا. جزاک الله
asked Sep 23, 2020 in عائلی مسائل by Mohammed

1 Answer

Ref. No. 1159/42-398

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ عورت کو اس کے پہلے شوہر سے جو مال ملا ہے جس کو تجارت میں لگاکر وہ بچوں کا خرچہ پورا کرتی ہے اس مال میں دوسرے شوہر کا کوئی حق نہیں ہے، اور نہ شوہر عورت سے زبردستی کرکے وہ پیسے لے سکتا ہے۔ اور اگر عورت شوہر کو وہ پیسے نہیں دیتی ہے تو عورت نافرمان نہیں کہلائے گی۔

  للرجال نصیب ممااکتسبوا وللنساء نصیب ممااکتسبن( سور ۃ النساء 32)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Sep 27, 2020 by Darul Ifta
...