194 views
ہمارے گھر میں پانچ چھ افراد حافظ ہیں جسکی وجہ سے لوگ قرآن خوانی کے لئے بلاکر لے جاتے ہیں کبھی دکان ومکان کی برکت کے لئے اور کبھی ایصال ثواب کے لئے تو کیا اس طرح قرآن خوانی کے لئے جانا درست ہے یا نہیں؛؟؟ اسمیں یہ بھی تفصیل ہے کہ دکان وغیرہ کی برکت کے لئے پڑھ سکتے ہیں..؛؟ مگر ایصال ثواب کے لئے پڑھنے سے کوئی ثواب نہیں ملے گا تو پڑھنا بھی درست نہیں؟؟
قرآن خوانی کے بعد چائے یا ناشتہ یا کچھ مٹھائی بانٹنے کا ایسا رواج ہے کہ اس کو نہ کوئی بوجھ سمجھتا ھے نہ اسکی کوئی شرط ہوتی ہے منع کرنے کے باوجود بھی کچھ نہ کچھ کھلاتے ہیں
تو آیا ہر طرح کی قران خوانی منع ہے یا اسمیں کچھ تفصیل ہے؟؟
asked Sep 25, 2020 in احکام میت / وراثت و وصیت by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1166/42-422

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ دوکان و مکان کی خیروبرکت کے لئے قرآن خوانی کرنے میں کوئی گناہ نہیں ہے، اس لئے جاسکتے ہیں۔ ایصال ثواب کے لئے بھی پڑھ سکتے ہیں۔ اور اگر لوگ چائے پانی، ناشتہ وغیرہ کرادیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یہ ہمارے یہاں کا عرف ہے  کہ آنے والے کو کچھ نہ کچھ ضرور پیش کرتے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Sep 28, 2020 by Darul Ifta
...