374 views
Ref. No. 1049

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته محترم جناب مفتی صاحب! ميرا سوال ہےکہ اگر کوئی  اللہ کی قسم کهائے، اور پھر وہ قسم ٹوٹ جائے  تو پهر کیا کر نا چاہےہ؟
asked Mar 30, 2015 in آداب و اخلاق by asghar575796

1 Answer

Ref. No. 1113 Alif

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ قسم کھانے سے احتراز ہی بہتر ہے، تاہم اگر کسی نے جائز امر کی قسم کھائی ہے تو اسکو پورا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔لیکن اگرکوئی اپنی قسم پوری نہ کرسکے تو توبہ واستغفار کرے اورقسم توڑنے کا کفارہ دے۔ کفارہ میں دس مسکینوں کو کھانا کھلائے یا کپڑے دیدے ۔ اگر ان دونوں کی استطاعت نہ ہو تو تین روزے رکھے۔فکفارتہ اطع ام عشرة مساکین من اوسط ماتطعمون اہلیکم او کسوتہم او تحریر رقبة فمن لم یجد فصیام ثلثة ایام ذلک کفارة ایمانکم اذا حلفتم۔پارہ نمبر ۷ رکوع نمبر۲۔ تاہم اگر آپ اپنی قسم کی پوری تفصیل بھیجیں تو صورت حال کے اعتبار سے مزید وضاحت  کی جائے گی۔   واللہ اعلم بالصواب

                     

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Mar 31, 2015 by Darul Ifta
...