248 views
السلام عليكم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ہمارے مسجد میں چند دکانیں ہیں جنمیں ایک دکان نائی کی بھی ہے ہے وہ نائی سر کے بال کاٹتا ھے اور ڈاڈھی بھی بناتا ہے(شیونگ..
تو کیا ایسے نائی کو مسجد کی دکان کرایہ پر دی جاسکتی ہے یا نہیں؟؟ اور وہ جو کرایہ مسجد کو دیتا ہے وہ کرایہ لینا درست ہے یا نہیں؟؟ ایک شخص کہتا ھے کہ اس نائی کو نہ بال کاٹنے دوں گا اور نہ ہی حرام آمدنی مسجد میں دینے دوں گا.. کیا اس کا یہ کہنا درست ہے یا نہیں.. مسجد کے ذمہ داران کیا کریں؟؟؟
asked Oct 9, 2020 in تجارت و ملازمت by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1180/42-442

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  نائی کو مسجد کی دوکان کرایہ پر دینا شرعا جائز ہے۔ لیکن احتیاط کے خلاف ہے۔ (فتاوی محمودیہ 1/464، کتاب المساجد)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند


 

answered Oct 13, 2020 by Darul Ifta
...