158 views
السلام علیکم و رحمة الله و بركاته، جناب  مفتیان اکرام، و علماء عظام، و منتظمین افاضل، آپ حضرات کو الله پاک اپنی شان کیمطابق دنیا و آخرت میں اجر عظیم عطاء فرمائے کے آپ حضرات نے امت کو شریعت کے احکام سے آگاہ رکھنے کیلئے تن من دھن کی قربانی کیساتھ اپنے اپکو لگائے رکھا ہے. جزاکم الله خیرا و احسن الجزاء.

عرض خدمت یہ ہیکہ میں نے عمرہ کے طواف اور سعی کے درمیان کئ اور طواف کئے ہی والدہ کے ایصال ثواب کیلئے اور بھائ بہن اہلیہ بیٹی بہو کے ہدیہ کیلئے، کیا ایسا کرنا درست تھا، یا پھر سعی کرنے کے بعد ہی دوسرے طواف کرنا چاہئے تھا؟،. اسطرح کرنے کی وجہ یہ تھی کے آجکل کے احوال میں مطاف سے سعی کو جانے کے بعد پھر مطاف کیطرف انا ممنوع ہے حالات حاضرہ کی وباء کی وجہ سے..
asked Oct 17, 2020 in حج و عمرہ by Mohammed

1 Answer

Ref. No. 1184/42-461

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  عمرہ کے طواف و سعی کے درمیان اتصال ضروری نہیں ہے بلکہ سنت ہے، بہتر ہے کہ طواف کے  فورا بعد سعی کرلی جائے، لیکن اگر مذکورہ عذر کی وجہ سے سعی کو مؤخر کیا تو کوئی حرج نہیں اور نہ ہی کوئی جزا لازم ہوگی۔

واما السنۃ  فمنھا ان یوالی بین الطواف والسعی فلو فصل بینھما بوقت ولو طویلا فقد ترک السنۃ ولیس علیہ جزاء۔ (الفقہ علی المذاھب الاربعۃ 1/459)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Oct 25, 2020 by Darul Ifta
...