Ref. No. 1200/42-499
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مسجد شرعی کے کسی بھی حصہ کو مسجد کے علاوہ کسی دوسرے استعمال میں لانا درست نہیں ہے۔ البتہ اگر ابتدائے بناء کے وقت ہی مسجد کے نیچے مصالح مسجد کے لئے کسی جگہ کو خاص کرلیاجائے تو بعض علماء کے نزدیک اس کی گنجائش ہے۔ لیکن بیت الخلاء مصالح مسجد میں شامل نہیں ہوتاہے، اس لئے مسجد شرعی کے کسی بھی حصہ میں خواہ اوپر یا نیچے بیت الخلاء بنانا جائز نہیں ہے۔
لوبنی فوقہ بیتا للامام لایضر لانہ من المصالح اما لو تمت المسجدیۃ ثم اراد لبناء منع (الدرالمختار 6/548) لو جعل الواقف تحتہ بیتا للخلاء ھل یجوز کما فی مسجد محلۃ الشحم فی دمشق، لم ارہ صریحا قال الرافعی الظاہر عدم صحتہ، جعلہ مسجدا بجعل بیت الخلاء تحتہ کمایاتی انہ لو جعل السقایۃ اسفلہ لایکون مسجدا فلذا بیت الخلاء لانھما لیسا من المصالح (ردالمحتار 2/428زکریا)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند