122 views
میرے بھائی کی ڈیوٹی پولیس میں ہے تو کبھی انکو سرکاری کام کے لئے سفر کرنا پڑ جاتا ہے اس  کے لئے بعد میں ٹکٹ دکھاکر سفر کا خرچ مل جاتا ہے جتنے کاٹکٹ ہوتا ہے.. لیکن بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کوئی اپنا آدمی مل جاتا ہے جس کو وجہ سے کوئی کرایہ نہیں لگتا تو آیا ہم سرکار سے جتنا کرایہ لگ سکتا تھا اتنا پیسہ لے سکتے ہیں یا نہیں؟؟ یا کبھی کبھی ایا بھی ہوتا ہے کہ کرایہ سو روپے لگے اور بتادیا دو سو روپے بتا دیتے ہیں اور کبھی سو لگتے ہین مگر پچاس ملتے ہیں تو کیا پہلے کا بقایا بعد میں زیادہ زیادہ بتاکر وصول کر سکتے ہیں؛؟؟
asked Nov 15, 2020 in تجارت و ملازمت by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1202/42-503

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   سرکاری ملازم ہو یا کسی کمپنی کا ملازم ہو سفر کرنے پر جو خرچ آتا ہے وہی وصول کرنا چاہئے ، اگر کسی کے یہاں مہمان ہونے کی وجہ سے یا کسی اور وجہ سے کچھ خرچ نہیں ہوا تو ایسی صورت میں جو خرچ نہیں ہوا وہ لینا درست نہیں ہے، اس لئے کہ یہاں پر جھوٹ بول کر پیسہ وصول کرنا لازم آئے گا۔ اسی طرح سو روپئے کی جگہ دو سو روپئے وصول کرنا بھی درست نہیں ہے، کیونکہ یہ بھی جھوٹ اور دھوکہ  کے دائرے میں آتاہے۔ ہاں اگر سو روپئے خرچ ہوئے لیکن کمپنی سے پچاس روپئے ہی ملے تو اگلے سفر میں بڑھاکر اپنےباقی پچاس روپئے وصول کئے جاسکتے ہیں۔

قال النبی ﷺ لیس منا من غش۔ (مسند احمد، ابتداء مسند ابی ھریرۃ، 7/123، حدیث نمبر 7290) لان عین الکذب حرام قلت وھو الحق قال اللہ تعالی قتل الخراصون (الذاریات 10) وقال علیہ السلام الکذب مع الفجور وھما فی النار (فتاوی شامی، فرع یکرہ اعطاء سائل المسجد 6/427) لو ظفر بجنس حقہ فلہ اخذہ (شامی، مطلب فی نفقۃ الاصول 3/622)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Nov 18, 2020 by Darul Ifta
...