113 views
بعض مدارس میں چندہ جمع کرنے والے سفیر اور اساتذہ  کی کوئی اجرت مقرر نہیں ہوتی  بلکہ انہیں  اسی  چندہ کا کچھ فی صد متعین طور پر دیا جاتا ہے ، مثلا چندہ ہوا تو 15 ٪ فیصد اس چندہ میں سے یا  چندہ میں جمع کی گئی رقم کے بقدر مدرسہ  کے فنڈ میں سے دے دیا جاتا  ہے ، اور مہینوں مہینوں چندہ نہ ہو تو انہیں کچھ بھی نہیں دیا جاتا ۔اس عقد کو کمیشن کی صورت دےکر اس کا جواز  درست ہے یا نہیں ؟  درست ہے تب بھی تفصیلات سے آگاہ کردیں کہ  پھر اجارہ فاسدہ کا محمل کیا ہوگا؟  اگر درست نہیں  تواس کے جواز کی کیا صورت ہے ؟  
اس کو مثال کی صورت میں مزید واضح کردیتا ہوں  :
سائل : محمد عثمان
21/11/2020
asked Nov 21, 2020 in اسلامی عقائد by Muhammad Usman

1 Answer

Ref. No. 1215/42-522

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   کمیشن پر چندہ کرنے کو مفتیان کرام نے ممنوع لکھا ہے ، ہاں خرچ و انعام درست ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Nov 26, 2020 by Darul Ifta
...