136 views
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
کیا جج کے سامنے عدالت میں بغیر تکلم کے ( جبکہ شوہر تکلم پر قادر ہو) فقط ڈیووز ( طلاق کے) فارم پر دستخط کرنے سے ( بیوی کی موجودگی میں) طلاق واقع ہو جاتی ہے؟؟؟
برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں
 فقط والسلام
asked Dec 2, 2020 in طلاق و تفریق by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1226/42-557

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ طلاق نامہ پر دستخط کرنا طلاق دینے کا اقرار ہے۔ لہذا اگر شوہر طلاق نامہ سمجھ کر یا پڑھ کر اس پر دستخط کرے گاتو پھر اس دستخط سے  جتنی طلاق لکھی ہے وہ طلاق واقع ہوجائے گی۔

 ولو أقر بالطلاق كاذباً أو هازلاً وقع قضاءً لا ديانةً‘‘. )فتاوی شامی 3 / 236، قبیل مطلب فی المسائل التی تصح مع الاکراہ)

طلقت أي قضاء وهو موافق لما مر من أنه إذا أقر بالطلاق كاذبا وقع قضاء لا ديانة (البحرالرائق و منحۃ الخالق 3/272 باب الفاظ الطلاق)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Dec 24, 2020 by Darul Ifta
...