مسلم خاتون ، خلع کی صورت میں جو اسلام نے حقوق دیے ہیں اس کو جان بوجھ ناکافی، اور کفریہ قانون کے مقابلہ میں کمتر سمجھتی ہو۔ خلع سے قبل طے شدہ تحریری مالی معملات پر معاہدہ ھوا۔ (باوجود س عورت کا شرعی حق نہی تھا) ۔اور پاکستانی سے خلع ہوا معملات پر معاہد کے تحت مال حاصل کرنے اورخلع کے بعد جان بوجھ اسلامی قانون کوچھوڑ کر انگریزی اورکفریہ قانون کو فخریہ پسند کرے (ان کے متعلق یہ نظریہ رکھنا کہ ناکافی ہے اور سابق شوہر کے مال پر اپنا حق سمجھتے ہوۓ ۔ انگریزی کفریہ قانون کے تحت غیر اسلامی ملک / انگریزی اورکفریہ عدالت میں سابق شوہر کے مال اور پراپرٹی پر ٪ 50 پچاسس فیصد کا دعوی دایر کرتی ہو،تو ایسی عورت کے ایمان کے بارے میں شریعت کا حکم ہے۔؟۔
مال اس کے لیے حلال ہے یاحرام۔؟ مسلم لوگوں کے بارے می کیاحکم ہے جو اس معاملہ میں اس کا ساتھ دے رہے ہیں