Ref. No. 1254/42-591
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مذکورہ معاملہ مضاربت کا ہے، ایک آدمی کا پیسہ ہو اور دوسرے آدمی کی محنت ہو اور نفع دونوں کے درمیان فیصد کے حساب سے تقسیم ہو تو یہ صورت درست ہے۔ اگر آپ کو پہلے سے معلوم ہو کہ ان کی آمدنی حرام ہے تو ان کے ساتھ مضاربت کا معاملہ نہ کریں۔ لیکن اگر معلوم نہیں ہے تو تحقیق کی ضرورت نہیں ہے، آپ ان کے ساتھ مضاربت کا کاروبار کرسکتے ہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند