141 views


عنوان : قبرستان کی طرف پرنالے رکھنا

کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام بابت اس مسئلہ کے کہ
1۔ وقف قبرستان پر پرنالے رکھنا شرعاً کیسا ہے ؟
(خواہ وہ بارش کے پانی کے لیے ہوں یا عام گھریلو مستعمل پانی کے لیے )

2۔ وقف شدہ قبرستان پر کوڑا کرکٹ پھینکنا ,
تعمیراتی مٹیریل یا مختلف قسم کا کچرا  وغیرہ رکھنا
شریعت کی روشنی میں کیسا عمل ہے ؟
مدلل و مفصل جواب سے نواز کر عنداللہ ماجور ہوں۔
بینوا وتوجروا
المستفتی
ابوالطیب مسعود احمد خان
از اٹک ۔
8 جنوری 2021ء
asked Jan 8, 2021 in اسلامی عقائد by مسعود احمد خان

1 Answer

Ref. No. 1257/42-602

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   قبرستان میں پرنالے رکھنا اور کوڑا کرکٹ  - تعمیرات کا  مٹیریل ہو یا کوئی اور قسم کا کچرا -  ڈالنا سب ناجائز ہے۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ اس کی روک تھام کریں۔ فتاوی ہندیہ میں ہے:

ویکرہ ان یبنی علی القبر او یقعد او ینام علیہ او یوطا علیہ او تقضی حاجۃ الانسان من بول وغائط (کتاب الصلوۃ ، الباب الحادی والعشرون،  فی الجنائز  2/227 زکریا دیوبند) وکرہ تحریما (قضاء الحاجۃ) ای البول والغائط علیھا بل وقریبا منھا وکذا کل مالم یعھد من غیر فعل السنۃ (مراقی الفلاح مع حاشیۃ الطحطاوی  ص623، کتاب الصلوۃ ، فصل فی زیارۃ القبور، مکتبہ شیخ الھند دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jan 21, 2021 by Darul Ifta
...