318 views
روزہ یا قتل خطا کے کفارے میں دو ماہ کے مسلسل روزے رکھے جاتے ہیں تو اگر درمیان کے کسی روزے میں ایسا ہوگیا کہ افطار سے پہلے دھوکہ میں افطار کرلیا  تو کیا پھر از سرنو رکھنے ہوں گے یا جو رکھ چکے وہ معتبر ہوجائیں گے
asked Jan 17, 2021 in روزہ و رمضان by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1267/42-639

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جن روزوں میں صراحت کے  ساتھ تسلسل کی شرط ہے کہ ان  میں دوماہ لگاتار روزے رکھنے ہیں، ان میں اگر درمیان میں کوئی روزہ فاسد ہوگیا تو وجہ کوئی بھی ، اب دوبارہ از سر نو ہی روزہ رکھنا ہوگا۔شھرین متتابعین کے نص صریح کی بناء پر پہلے کے روزے  شمار میں نہیں آئیں گے۔  الا یہ کہ شرعی عذر ہو مثلا عیدالاضحی کے ایام درمیان  میں آگئے، یا عورت کو حیض آگیا۔

وکذا کل صوم شرط فیہ التتابع فان افطر بعذر الخ او بغیرہ الخ استانف الصوم (شامی باب الکفارۃ 2/800)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 2, 2021 by Darul Ifta
...