120 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ہمارے یہاں جانوروں کی ایک منڈی لگتی ہے جو غیر  سرکاری ہے
اس منڈی میں ہماری بھی آڈت ہے جسمیں ہمارا کام یہ ہوتا
 ہے کہ باہر کے لوگ جو جانور لاتے ہیں وہ ہماری آڈت پر لکھوا تے ہیں پھر اس جانور کی ہم بولی لگاکر فی جانور ایک ہزار وصول کرتے ہیں
لیکن بعض دفعہ جانور کا مالک خود پی خریدار ڈھونڈ کر بیچ دیتا ہے اس کے بیچنے میں ہماری آڈت کا کوئی دخل نہیں ہوتا مگر وہ مالک یماری آڈت پر نام لکھوا دیتا ہے کہ میں نے ایک جانور تیس ہزار میں بیچ دیا اس لکھنے کے بعد بھی ہم ایک ہزار وصول کرتے ہیں مالک سے.، تو کیا اس صورت میں جبکہ ہمارا کوئی عمل اس میں شامل نہیں ہوا یہ ایک ہزار لینا درست ہے یا نہیں؟؟
اور اگر مالک کے پیسے نکلوانے کی ذمہ داری آڈت  کی ہو تو پھر لینا کیسا ہے
asked Jan 21, 2021 in تجارت و ملازمت by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1275/42-631

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   ان منڈیوں میں ہماری معلومات کے مطابق  جو آڈت لکھتاہے وہ ان جانوروں کی ذمہ داری بھی لیتاہے، اور ان کی تفصیل اپنے رجسٹر میں درج کرتا ہے، قطع نظر اس سے کہ اس کو کون بیچ رہاہے، اس لئے جس جانور کو مالک نے بیچا اس کی انٹری بھی آڈت والا ہی کرتا ہے اس لئےاس کا ایک ہزار فی جانور اپنی سروس چارج کے طور پر لینا درست  ہوگا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 2, 2021 by Darul Ifta
...