144 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
موبائل سے ریچارج کرتے ہوئے ہم نے غلطی سے دوسرے نمبر پر ریچارج کردیا تو جس کے موبائل میں ریچارج ہوا ہے اس کے لئے وہ ریچارج استعمال کرنا درست ہے یا نہیں؟ اور کیا اس  کے لئے ضروری ہے کہ وہ پیسے واپس کرے.. اور اس سے پیسے لینا ہے یا نہیں
asked Feb 2, 2021 in متفرقات by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1298/42-659

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  غلطی سے جس آدمی کے نمبر پر ریچارج ہوگیا وہ آدمی ان پیسوں کا امین ہے، اس کے لئے اس کا استعمال ناجائز ہے، اس  کو چاہئے کہ پیسے اس کے مالک کو لوٹادے، اور کسٹمر کیئر سے بات کرے تو ایسا ممکن بھی ہے۔ اگر خود اس کو ضرورت ہے تو مالک کو پیسے ادا کرکے استعمال کرسکتا ہے۔  اگر مالک کو لوٹانے کی کوئی شکل نہ ہو یعنی کسی اجنبی نمبرسے ریچارج آگیا ہوتو کچھ دن انتظار کرنے کے بعد اتنے پیسے صدقہ کردے اور ریچارج استعمال کرلے۔اور اگر استعمال نہ کرنا ہو تو صدقہ کرنے کی بھی ضرورت نہیں ۔

  إِنَّ اللّہَ یَأْمُرُکُمْ أَن تُؤدُّواْ الأَمَانَاتِ إِلَی أَہْلِہَا (النساء آیت ۵۸) لَا اِیمانَ لِمَنْ لا أ مانةَ لَہ، وَلَا دِینَ لِمَنْ لَا عَہْدَ لَہ“(سنن بیہقی-۱۲۶۹۰(

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 9, 2021 by Darul Ifta
...