116 views
نماز پڑھنے کے بعد استغفر اللہ پڑھتے ہوئے یاد آیا کہ سجدہ سہو لازم ہے۔ تو سجدہ سہو کیا، نماز ہوئی اور یہ سجدہ معتبر ہے؟
asked Feb 14, 2021 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

Ref. No. 1316/42-680

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ نماز کے بعد اگر کوئی منافئ صلوۃ کام نہیں کیا بلکہ اسی جگہ نماز کی ہیئت پر رہتے ہوئے استغفراللہ پڑھتے ہوئے یاد آیا اور سجدہ سہو کرلیا تو سجدہ سہو معتبر ہوگا اور نماز درست ہوجائے گی۔  لیکن اگر کوئی عمل کثیر کرلیا تھا یا اور کوئی منافئ نماز کام کرلیا تو پھر سجدہ سہو کی بناء درست نہیں ہوگی اور وقت کے اندرنماز لوٹانی ہوگی۔  

ویسجد للسہو ولو مع سلامہ ناویا للقطع لأن نیة تغییر المشروع لغو ما لم یتحول عن القبلة أو یتکلم۔۔۔ (شامی 2/558) "ويسجد للسهو" وجوبا "وإن سلم عامدا" مريدا "للقطع" لأن مجرد نية تغيير المشروع لا تبطله ولا تعتبر مع سلام غير مستحق وهو ذكر فيسجد للسهو لبقاء حرمة الصلاة "ما لم يتحول عن القبلة أو يتكلم" لإبطالهما التحريمة وقيل التحول لا يضره ما لم يخرج من المسجد أو يتكلم (حاشیۃ الطحطاوی علی المراقی، باب سجود السھو  1/472)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 14, 2021 by Darul Ifta
...