Ref. No. 1320/42-697
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مائک خریدنے کے لئے گرچہ چندہ محلہ والوں سے لیا گیا ہو مگر ان کے دینے کا مقصد بھی مسجد میں اذان دینا اورمسجد سے متعلق دیگر امور ہیں۔ اس لئے اگر مسجد میں کوئی چیز گم ہوگئی تو اس کا اعلان مسجد کے مائک سے ہوسکتاہے، اسی طرح اگر کوئی بچہ گم ہوجائے تو اس کے لئے بھی اعلان کی گنجائش ہے، لیکن اس کے علاوہ مسجد کے مائک سے ہر گمشدہ چیز کا اعلان کرنا جائز نہیں ہے۔ نیز اس کی عام اجازت دینے میں منتظمین کو کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑسکتاہے اور آپسی نزاع کا باعث بھی ہے۔ اس لئے مسجد کے مائک سے انسانی جان کے علاوہ دیگرگمشدہ چیزوں کا اعلان درست نہیں ہے۔ تاہم مسجد میں میت اور جنازہ کا اعلان درست ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے نجاشی (شاہِ حبشہ) کی موت کا اعلان مسجد میں کیاتھا، اسی طرح ’’غزوۂ موتہ‘‘ کے امراء کی شہادت کی اطلاع دی، اس وقت آپ ﷺ مسجد میں منبر پر تشریف فرماتھے۔( شرح البخاری للعینی 4/22) (آپ کے مسائل اور ان کا حل 3/261) تاہم اگر خاص مائک کے لئے ہی محلہ والوں سے چندہ کرکے مائک خریدا گیا ہواور مسجد کے باہر سے اعلان ہو تو پھر اس سے عام اعلانات بھی ہوسکتے ہیں اور اذان بھی دی جاسکتی ہے۔
شرط الواقف کنص الشارع أی فی المفہوم والدلالة ووجوب العمل بہ۔ (الدر المختار، کتاب الوقف / مطلب فی قولہم شرط الواقف کنص الشارع، وکذا فی الأشباہ والنظائر، کتاب الوقف / الفن الثانی، الفوائد: ۱۰۶/۲) (تنقیح الفتاویٰ الحامدیة ۱۲۶/۱)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند