100 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
ایک صاحب انما الخمر المیسر کے بارے میں بتلارہے تھے کہ میسر میں یہ بات شامل ہے کہ ہر وہ پیسہ جوبغیر محنت کے حاصل ہو وہ حرام ہے. جیسے جوا رشوت سود وغیرہ اور اسی کے ضمن میں بتایا کہ جہیز بھی بلامحنت حاصل ہوتا ہے جیساکہ آجکل جہیز کے نام پر پیسے لڑکے والے وصول کرتے ہیں
تو کیا واقعی اس طرح پیسے لینا حرام قرار دیا جائے گا
asked Feb 17, 2021 in نکاح و شادی by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1321/42-698

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جوا، سٹہ سے پیسے حاصل کرنا، رشوت اور سود سے پیسے حاصل کرنا ، لڑکی والوں سے  بطورجہیزجبراً  پیسے حاصل کرنا یہ سب حرام و ناجائز ہیں۔ کوئی اگر اپنی رضامندی سے آپ کو بطور ہدیہ کچھ دیدے تو گرچہ  بلامحنت یہ پیسے حاصل ہوئے مگر  یہ حلال ہیں۔

والميسر مشتق من أحد أمرين: إما مشتق من اليسر وهو السهولة، وهذا بسبب أنهم يحصلون على المال من غير كد ولا تعب، وهي مغامرة يأتي بها فينجم عنها مال. وإما مشتق من اليسار وهو الغنى، أي: أنه يغنى بعد فقر، والمعاني متقاربة جداً.(سلسلۃ محاسن التاویل للمغامسی ج19ص12)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 22, 2021 by Darul Ifta
...