122 views
السلام علیکم و رحمة الله و بركاته،
میں حیدراباد دکن سے تعلق رکھتا ہوں اور عموما پچھلے 30 سال سے اس بات میں ترقی دیکھ رہی ہے کے بہت سارے دین دار مسلماںوں کے لڑکیوں کو عصری تعلیم کا شوق بڑھ رہا ہے اور والدیں انکی خواہش کا اہتمام بھی کررہے ہیں. اس پس  منظر میں  بہت سارے لڑکیاں انجینیرنگ اور بی ایس سی اور بی کام وغیرہ کی پڑھائ میں لگیں ہیں اور شادی بیاہ کو رد کررہی ہیں کے پڑھائ کے بعد کرینگے.  بعض لڑکیاں شادی کے بعد بھی پڑھائ کی ضد کرتی نظر آئ ہیں جس سے خاندانی مسائل بھی کھڑے ہورہے ہیں. اس پس منظر میں دین متین کیا رہنمائ کرتا ہے، آگاہ فرمائیں، جزاکم الله خیرا
asked Feb 17, 2021 in متفرقات by Mohammed

1 Answer

Ref. No. 1322/42-694

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  تعلیم کے تعلق سے اسلام کا نقطہ نظر بہت واضح ہے، تعلیم جس طرح مردوں کے لئے ضروری ہے اسی طرح عورتوں کے لئے بھی ہے، تعلیم کا پہلا حصہ دینی تعلیم ہے، اس لئے کہ اس پر دنیا کی تربیت اور آخرت کی کامیابی موقوف ہے، دینی تعلیم مرد و عورت دونوں کے لئے یکساں ہے۔ جہاں تک عصری تعلیم کا تعلق ہے تو وہ تعلیم جو قوم اور سماج کی ترقی اور انسانیت کی فلاح و بہبود سے متعلق ہےایسی تعلیم حاصل کرنا وقت کا تقاضہ ہے ۔ البتہ عورتوں کے لئے اپنی عفت وعصمت کی حفاظت پردہ اور غیرمحرم کے ساتھ اختلاط سے اجتناب یہ ضروری اور بنیادی امرہے اس کی رعایت کے ساتھ ایسی تعلیم جس کے ذریعہ مطلوبہ شرائط کے ساتھ وہ سماج کی خدمت کرسکیں، عورتوں کے لئے بھی مطلوب ومستحسن عمل ہے۔ سوال میں جن مسائل کا تذکرہ کیا گیا ہے ان کی بنیاد دینی تعلیم وتربیت کا فقدان ہے ، اگر دینی تعلیم وتربیت کو ملحوظ رکھ کر عصری علوم میں آگے بڑھاجائے ان شاء اللہ اس طرح کے مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 22, 2021 by Darul Ifta
...