السلام علیکم و رحمة الله و بركاته،
میں حیدراباد دکن سے تعلق رکھتا ہوں اور عموما پچھلے 30 سال سے اس بات میں ترقی دیکھ رہی ہے کے بہت سارے دین دار مسلماںوں کے لڑکیوں کو عصری تعلیم کا شوق بڑھ رہا ہے اور والدیں انکی خواہش کا اہتمام بھی کررہے ہیں. اس پس منظر میں بہت سارے لڑکیاں انجینیرنگ اور بی ایس سی اور بی کام وغیرہ کی پڑھائ میں لگیں ہیں اور شادی بیاہ کو رد کررہی ہیں کے پڑھائ کے بعد کرینگے. بعض لڑکیاں شادی کے بعد بھی پڑھائ کی ضد کرتی نظر آئ ہیں جس سے خاندانی مسائل بھی کھڑے ہورہے ہیں. اس پس منظر میں دین متین کیا رہنمائ کرتا ہے، آگاہ فرمائیں، جزاکم الله خیرا