115 views
میں نے ایک پارٹی کو پچاس ہزار روپئے دئے ہیں جس میں وہ ہرماہ پانچ ہزار روپئے بارہ مہینہ تک دے گی۔ کیا اس طرح کاروبار میں پیسے لگانا درست ہے اور یہ ایکسٹرا پیسے میرے لئے حلال ہیں؟ر
asked Feb 26, 2021 in تجارت و ملازمت by Rahimuddin

1 Answer

Ref. No. 1340/42-718

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اس طرح متعین منافع پر کاروبار کرنا درست نہیں ہے۔ کاروبار میں جتنے لوگ شریک ہیں سب نفع و نقصان میں شریک ہوں تو معاملہ درست ہے۔ اس لئےمنافع  فی صد کے اعتبار سے متعین ہونے چاہئیں۔ صورت مذکورہ میں پچاس ہزار سے زائد جوروپئے آپ کو ملیں گے وہ حلال نہیں ہیں۔

  وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا (القرآن: سورۃ البقرۃ 275"(

ومنها : أن يكون الربح جزءًا شائعًا في الجملة، لا معينًا، فإن عينا عشرةً، أو مائةً، أو نحو ذلك كانت الشركة فاسدةً؛ لأن العقد يقتضي تحقق الشركة في الربح والتعيين يقطع الشركة لجواز أن لايحصل من الربح إلا القدر المعين لأحدهما، فلايتحقق الشركة في الربح". (بدائع الصنائع 6/ 59، کتاب الشرکة، فصل في بيان شرائط جواز أنواع الشركة)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Mar 2, 2021 by Darul Ifta
...