692 views
نمازوں کے بعد جہری دعا مانگنے کا جو طریقہ رائج ہے وہ کیسا ہے؟ اس مین امام آہستہ دعا مانگتاہے مگر شروع میں الحمدللہ زور سے کہتاہےاور آخر میں برحمتک یا ارحم الراحمین زور سے کہتا ہے؟ کیا یہ طریقہ درست ہے۔ 2۔ نماز کے بعد دعا کو لوگ ضروریسمجھنے لگے ہیں یہاں تک کہ اگر نماز زور سے دعا نہ کرے اور شروع وآخر میں زور سے نہ بولے تو لوگ اعتراض کرتے ہیں، اور سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں۔ کیا یہ بدعت نہیں ہے؟ تفصیلی روشنی فرماکر ممنون فرمائیں
عبد الحکیم انڈیا
asked Mar 23, 2021 in نماز / جمعہ و عیدین by shakira1

1 Answer

Ref. No. 1390/42-821

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ امام کے سلام پھیرنے کے بعد امام ومقتدی سب کی نماز پوری ہو جاتی ہے۔ نماز کے بعد دعا مانگنا حدیث سے ثابت ہیں اور قبولیت دعا کے مواقع میں سے ہے۔ یہ دعا جہری بھی ہوسکتی ہے اور سری بھی، انفرادی بھی اور بوقت ضرورت اجتماعی بھی۔ البتہ سرا اور انفرادی طور پر دعا مانگنا افضل ہے۔ جماعت کے بعد دعا مانگنے یا نہ مانگنے کے سلسلے میں امام و مقتدی آزاد ہیں۔ دعا نہ کرنے پر امام یا مقتدیوں پر اعتراض کرنا غلط ہے۔ اسی طرح دعا شروع کرنے یا نہ کرنے میں امام کی اقتداء کا التزام خلاف سنت ہے۔ اگر لوگ اس کو ضروری سمجھیں تو امام کا دعا کی ابتداء میں الحمد للہ یا آخر میں یا ارحم الراحمین کہنے کا اہتمام قابل ترک ہے۔ ائمہ حضرات کی ذمہ داری ہے کہ عوام الناس کو صحیح مسئلہ  سے آگاہ کرتے رہا کریں۔   

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered May 30, 2021 by Darul Ifta
...