السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں : کے ایک شخص ہے جو اللہ کی ذات و صفات اور قدرت پر ایمان رکھتا ہے ، وہ شخص اللہ سے مستقل ایک ہی دعا کرتا ہے، عرصہ گزر گیا اللہ سے ایک ہی دعا کرتے ہوے، تو ایک دن وہ شخص اللہ سے وہ ہی دعا کر رہا تھا اور اسے دعا کے دوران غصہ آگیا کہ روزانہ ایک ہی دعا کرتا ہوں پر بھی اللہ اسے قبول نہیں کر رہا ہے تو اس نے دورانِ دعا غصے میں کہا کہ آپ کسی کام کے رب نہیں ہو میری دعا تو قبول کرتے نہیں ، اب اس شخص کو ندامت اور افسوس بھی ہے کی میں نے ایسے الفاظ کیوں بولے ، اب مسئلہ یہ ہے کہ اس شخص پر تجدید ایمان اور تجدید نکاح ضروری ہے یا نہیں ،
برا ئے مہربانی جواب عنایت فرمائیں