86 views
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں : کے ایک شخص ہے جو اللہ کی ذات و صفات اور قدرت پر ایمان رکھتا ہے ، وہ شخص اللہ سے مستقل ایک ہی دعا کرتا ہے، عرصہ گزر گیا اللہ سے ایک ہی دعا کرتے ہوے، تو ایک دن وہ شخص اللہ سے وہ ہی دعا کر رہا تھا اور اسے دعا کے دوران غصہ آگیا کہ روزانہ ایک ہی دعا کرتا ہوں  پر بھی اللہ اسے قبول نہیں کر رہا ہے تو اس نے دورانِ دعا غصے میں کہا کہ آپ کسی کام کے رب نہیں ہو میری دعا تو قبول کرتے نہیں ، اب اس شخص کو ندامت اور افسوس بھی ہے کی میں نے ایسے الفاظ کیوں بولے ، اب مسئلہ یہ ہے کہ اس شخص پر تجدید ایمان اور تجدید نکاح ضروری ہے یا نہیں ،
برا ئے مہربانی جواب عنایت فرمائیں
asked Jun 2, 2021 in اسلامی عقائد by Irshad makkad

1 Answer

Ref. No. 1426/42-869

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  دعا کی قبولیت کی مختلف صورتیں ہوتی ہیں، اس لئے جو دعا مانگی جائے بعینہ وہ قبول ہوکرمشاہدہ میں آجائے یہ ضروری نہیں ہے۔ مذکور شخص کا غصہ کی حالت میں بولاگیا جملہ کفریہ ہے۔ اس سے توبہ کرنا ضروری ہے، اور اس میں تجدید ایمان کے بعد تجدید نکاح بھی لازم ہوگا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 9, 2021 by Darul Ifta
...