111 views
میمونہ کا انتقال ہوگیا، ماں ایک بھائی ایک بہن، بھائی کا ایک بیٹا ایک بیٹی ہیں،بہن کی ایک بیٹی ہے۔ کس کو کتنا ملے گا۔ وراثت میں۔
asked Jun 5, 2021 in احکام میت / وراثت و وصیت by حنیف، یاسمین

1 Answer

Ref. No. 1446/42-910

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ فقہ حنفی کی رو سے، میمونہ کا کل ترکہ 18 حصوں میں تقسیم کریں گے، جن میں سے میمونہ کی والدہ کو 3 حصے اور بھائی کو دس اور بہن کو پانچ حصے ملیں گے۔  بھتیجے، بھتیجی اور بھانجی کو کچھ نہیں ملے گا۔

وَ لِاَبَوَیْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ اِنْ كَانَ لَهٗ وَلَدٌ١ۚ فَاِنْ لَّمْ یَكُنْ لَّهٗ وَلَدٌ وَّ وَرِثَهٗۤ اَبَوٰهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ١ۚ فَاِنْ كَانَ لَهٗۤ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ مِنْۢ بَعْدِ وَصِیَّةٍ یُّوْصِیْ بِهَاۤ اَوْ دَیْنٍ (سورۃ النساء 11)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 27, 2021 by Darul Ifta
...