بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم
معلوم یہ کرنا ہے کہ میزان بینک اور بینک اسلامی کے بارے میں پاکستان کے بہت سے علماء اب بھی ناجائز اور حرام ہونے کا فتوئ دیتے ہیں,انسے کسی قسم کا لین دین مطلق حرام سمجھتے ہیں۔جبکہ کراچی کے بہت سے نامی گرامی جید علماء کرام نے ان دونوں بینکوں سے لین دین اور کاروبا کو جائز قرار دیا ہے۔ اب اگر بروز قیامت الله رب العزت نے یہ سب بھی حرام قرار دے دیا تو اسکے زمہ دار اور الله کی پکڑ کے مستحق وہ سب علماء ہوں گیں جںنہوں ںے اسلامی بینکاری کو جائز ہونے کا فتوئ دیا ہے۔
اوراگر اسلامی بینکاری بھی سود ہی کے حکم میں آئی تو جتنی عوام اس فتوئ پر عمل کرے گی اسکا گناہ فتوی دینے والے حضرات کے زمہ آئیگا۔
ازراہ کرم جواب ضرور عنایت فرمائیں ۔
درخواست گزار
شیخ محمد عفاف
0308-2250934
کراچی پاکستان