117 views
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم

معلوم یہ کرنا ہے کہ میزان بینک اور بینک اسلامی کے بارے میں پاکستان کے بہت سے علماء اب بھی ناجائز اور حرام ہونے کا فتوئ دیتے ہیں,انسے کسی قسم کا لین دین مطلق حرام سمجھتے ہیں۔جبکہ کراچی کے بہت سے نامی گرامی جید علماء کرام نے ان دونوں بینکوں سے لین دین اور کاروبا کو جائز قرار دیا ہے۔ اب اگر بروز قیامت الله  رب العزت نے یہ سب بھی حرام قرار دے دیا تو اسکے زمہ دار اور الله کی پکڑ کے مستحق  وہ سب علماء ہوں گیں جںنہوں ںے اسلامی بینکاری کو جائز ہونے کا فتوئ دیا ہے۔
اوراگر اسلامی بینکاری بھی سود ہی کے حکم میں آئی تو جتنی عوام اس فتوئ پر عمل کرے گی اسکا گناہ فتوی دینے والے حضرات کے زمہ آئیگا۔

ازراہ کرم جواب ضرور عنایت فرمائیں ۔

درخواست گزار
شیخ محمد عفاف
 0308-2250934
کراچی پاکستان
asked Jun 19, 2021 in ربوٰ وسود/انشورنس by anonymous

1 Answer

Ref. No. 1462/42-898

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مذکورہ بینکوں کا طریقہ کار کیا ہے، ہمیں نہیں معلوم۔ جن علماء کو جو تفصیلات بتائی گئیں ان کے مطابق انھوں نے جواز اور عدم جواز کافتوی  دیا ہوگا۔ اس سلسلہ میں دونوں  فریق  اگر مل بیٹھ کر تفصیلات پر گفتگو کریں تو فیصلہ آسان ہوگا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 24, 2021 by Darul Ifta
...