53 views
سوال:السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ امید ہے مزاج گرامی بخیر وعافیت ہوگا۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین اور شرح متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ہمارے شہر آشٹہ سے بھوپال کی دوری آج سے دس سال قبل 82 کلومیٹر تھی جو ایک شہر کے فناء سے دوسرے شہر کے فناء تک تھی، اس صورت میں متفق علیہ قصر کی اجازت تھی، لیکن اب موجودہ صورت حال یہ ہے کہ دونوں شہروں کی آبادی کافی بڑھ گئی ہے، اور ایک شہر کی فناء سے دوسرے شہر کی فناء تک صرف 68 کلومیٹر کی دوری رہ گئی ہے، مذکورہ صورت میں قصر کرنا جائز ہوگا یا نہیں جب کہ پہلے سے لوگ قصر کرتے آئے ہیں ، اور اب دوری کم ہوگئی ہے؟ دوسرا پہلو یہ کہ اگر ایک شہر میں اپنے گھر سے نکل کر دوسرے شہر کی فناء تک مسافت شرعی پائی جائے تو قصر ہوگا یا نہیں ؟ براہ کرم قرآن و حدیث اور کتب فقہ کے حوالہ سے جواب مرحمت فرمائیں مسئلہ نزاعی بنا ہوا ہے، والسلام
asked Jun 21, 2021 in نماز / جمعہ و عیدین by md. ayaz uddin
reshown Aug 16, 2021 by Darul Ifta
...