90 views
امجد کی بیوی ایمن نے کہا کاغذات پر دستخط کر دو امجد نے کاغذات کو پڑھا ہی نہیں اور دستخط کر ڈالے جبکہ وہ کاغذات طلاق نامہ تھے امجد نے جب دستخط کر لئے تو بعد میں کاغذات کو پڑھا تو پریشان ہوا کیا طلاق واقعہ ہوگئی جبکہ امجد نے بغیر پڑھے دستخط کئے تھے اور طلاق کی تحریر کے میں اپنی بیوی کو تین طلاق دیتا ہوں دستخط کرنے کے بعد دیکھی اسے علم ہوگیا کہ اس کی بیوی نے اسے بتایا ہی نہیں کہ یہ طلاق نامہ ہے.
asked Jun 27, 2021 in طلاق و تفریق by حسان

1 Answer

Ref. No. 1480/42-924

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ طلاق نامہ پڑھے بغیر دھوکہ سے محض  طلاقنامہ پردستخط کرنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی ہے۔ اگر شوہر کو معلوم تھا کہ اس میں طلاق دینے کی بات لکھی ہے اور پھر اس نے دستخط کیا ہے  تو اس سے طلاق واقع ہوگئی۔

كتب الطلاق، وإن مستبينا على نحو لوح وقع إن نوى، وقيل مطلقا، ولو على نحو الماء فلا مطلقا. ولو كتب على وجه الرسالة والخطاب، كأن يكتب يا فلانة: إذا أتاك كتابي هذا فأنت طالق طلقت بوصول الكتاب جوهرة. (شامی، مطلب فی الطلاق بالکتابۃ 3/246)  وكذا كل كتاب لم يكتبه بخطه ولم يمله بنفسه لا يقع الطلاق ما لم يقر أنه كتابه (شامی باب صریح الطلاق 3/247) قال للكاتب اكتب إني إذا خرجت من المصر بلا إذنها فهي طالق واحدة فلم تتفق الكتابة وتحقق الشرط وقع وأصله أن الأمر بكتابة الإقرار إقرار كتب أم لا اهـ. (البحر، باب الفاظ الطلاق 3/272)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 29, 2021 by Darul Ifta
...