ایک آدمی کی دو بیویاں ہیں ایک کا نام سلمی ہے دوسری کا نام طوبی ہے اگر وہ اپنی پہلی بیوی سلمی کو طلاق دینے کی نیت سے کہنا چاہتا ہے کہ میں سلمی کو تین طلاق دیتا ہوں لیکن جلدی میں منہ سے نکل جاتا ہے کہ میں طوبی کو تین طلاق دیتا ہوں کیا امام شافعی کے نزدیک کسی بیوی کو طلاق نہ ہوئی جبکہ امام ابو حنیفہ کے نزدیک طوبی کو تین طلاق ہوگئی دونوں آئمہ کے اختلاف کے متعلق دلائل سے وضاحت کریں.