78 views
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب
میاں بیوی ملکر  ایک دکان چلا رہے تھے وہاں سے ملنے والے پیسے سے جائداد بھی خرید لی تھی۔ ابھی دونوں میں جھگڑا ہو گیا تو تقسیم کس طرح کریں۔ جواب دیکر ممنون فرمائیں۔ 
asked Sep 1, 2021 in عائلی مسائل by abubakr

1 Answer

Ref. No. 1576/43-1270

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ میاں بیوی مل کر دوکان چلاتے تھے، تو اس کی کیا صورت تھی؟ کیا دونوں نے پیسے لگائے تھے یا ایک نے؟ اگر دونوں نے پیسے لگائے تھے اور معاملہ صاف طور پر طے نہیں کیا تھا یہ معاملہ فاسد ہے،دونوں میں  نصف نصف تقسیم کردیں گے، اور اگر کسی ایک کے پیسے تھے تو دوسرا فریق  اس میں بطور اجیر ہوگا اور معاملہ جو طے ہوا تھا اس پر عمل کیا جائے گا، اور اگر کچھ طے نہیں ہوا تھا تو جس نے پیسے نہیں لگائے اس کو اجرت مثل دیاجائے گا، اور باقی سب کچھ اس کا ہوگا جس نے پیسے لگائے تھے۔  

والكسب بينهما ما إذا شرطاه على السواء أو شرطا الربح لأحدهما أكثر من الآخر، وقد صرح به في البزازية معللا بأن العمل متفاوت، وقد يكون أحدهما أحذق فإن شرطا الأكثر لأدناهما اختلفوا فيه. اهـ. والصحيح الجواز؛ لأن الربح بضمان العمل لا بحقيقته (البحر الرائق، اشتراک خیاط و صباغ 5/195)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Oct 30, 2021 by Darul Ifta
...