86 views
ایک شخص دعوت و تبلیغ کا کام کرتا ہے اور بہت زیادہ تقاضوں پر رہتا ہے اسکی والدہ کو اسکی ضرورت ہے وہ اتنی زیادہ مشغولی سے ناراض بھی رہتی ہے جانے کو منع نہیں کرتی مگر بہت زیادہ کو منع کرتی گھر کی ذمہ داریوں کی وجہ سے.... وہ شخص والدہ کی بات نہیں سنتا کوئی تقاضا آتے ہی فورا چلاجاتا ہے تو کیا اس طرح کی تبلیغ معتبر ہے اسکا یہ رویہ اپنی والدہ کے ساتھ درست ہے یا نہیں اسکی والدہ ضعیف العمر بیوہ ہے انکو خدمت کی بھی ضرورت ہے اور بھی بہت سارے کاموں میں ضرورت پڑتی ہے
asked Sep 9, 2021 in بدعات و منکرات by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1595/43-1139

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ والدہ  کمزور ہیں، ان کی اطاعت اور خدمت  لازم ہے، اور والدہ کی ضرورت  اور منع کرنےکے باوجود جماعت میں نکلنا ناجائز ہے۔ گھر پر رہ کر نماز وغیرہ امور کی پابندی کریں اور والدہ کی خدمت کریں۔  ہاں جب والدہ کی اجازت ہو یا دوسرا کوئی خدمت کرنےوالا موجود ہو تو والدہ سے بات کرکے نکلنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

کما فی الرد المحتار أي إن لم یخف علی والدیہ الضعیفة إن کانا موسرین ولم تکن نفقتہما علیہ، وفي الخانیة لو أراد الخروج إلی الحج وکرہ ذلک قالوا: إن استغنی الأب عن خدمتہ فلا بأس وإلا فلا یسعہ الخروج وفي بعض الروایات لا یخرج إلی الجہاد إلا بإذنہما ولو آذن أحدہما فقط لا ینبغي لہ الخروج لأن مراعاة حقہما فرض عین والجہاد فرض کفایة  (شامي کتاب الحظر والإباحة، فصل في البیع:  6/408)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Sep 16, 2021 by Darul Ifta
...