59 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بعض دفعہ امام کو نماز میں سہو ہوجاتا ہے مثلا قعدہ اخیرہ کے بعد امام صاحب اٹھنے لگے تو مقتدیوں نے لقمہ دیا تو بیٹھ گئے اب جو لوگ بعد میں شریک ہوکر مسبوق بنے انکو معلوم نہیں تھا کہ یہ قعدہ اولی ہے یا اخیرہ، وہ بھی امام کے ساتھ کھڑے ہوگئے تھے پھر امام کے ساتھ بیٹھ گئے تو ان مسبوقوں کی نماز کا کیا حکم ہے کیا فساد کا حکم لگے گا کہ انہوں نے غیر نماز  میں امام کی اتباع کی ہے  یا نماز درست مانی جائے گی؟
asked Sep 15, 2021 in نماز / جمعہ و عیدین by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1608/43-1230

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ان مسبوقین کو کھڑا نہیں ہونا چاہئے بلکہ امام کا انتظار کرنا چاہئے ، اس لئے ان کی نماز فاسد  ہوگئی۔ وہ نماز توڑ کر اپنی انفرادی نماز اداکریں ۔

 ولوقام امامہ لخامسۃ فتابعہ ان بعد القعود تفسد والا لا حتی یقید الخامسۃ بسجدۃ (شامی 1/599) ولوقام الالمام الی الخامسۃ فتابعہ المسبوق ان قعد الامام علی راس الرابعۃ تفسد صلوۃ المسبوق وان لم یقعد لم یفسد حتی یقید الخامسۃ بالسجدۃ فاذا قیدھا بالسجدۃ فسدت صلوۃ الکل (الھندیۃ 1/150 کتاب الصلوۃ ، زکریا دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Oct 14, 2021 by Darul Ifta
...