294 views
Ref. No. 1183

زید کی موت ہوگی اسکے اوپر نماز اور کچھ روزے تھے اب ورثا یہ چاہتے ہیں کہ اسکی طرف سے فدیہ نکالیں  توکیا فدیہ دیا جا سکتا ہے؟ فدیہ کے مصارف کون ہیں ، نیز فدیہ کی رقم مساجد وغیرہ  میں لگائی جاسکتی ہے؟
asked Jul 22, 2015 in روزہ و رمضان by asrar

1 Answer

Ref. No. 1250 Alif

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                           

بسم اللہ الرحمن الرحیم-: صور ت مسئولہ میں اگر زید نے فدیہ ادا کرنے کی وصیت کی تھی تو  ترکہ سے فدیہ اداکرنا  واجب ہے، اور اگر وصیت نہیں  کی اور ورثاء  اپنی خوشی سے نکالنا چاہتے ہیں توبھی درست ہے۔ حساب کرکے ہر نماز کے عوض ایک صدقة الفطر کی مقدارغلہ یا اسکی قیمت اداکریں۔روزانہ کی پانچ فرض نمازوں کے فدیہ کے ساتھ وتر کا فدیہ  بھی الگ سے ادا کریں۔ فدیہ کے مصارف وہی ہیں جو زکوة کے مصارف ہیں،  البتہ مساجد میں صرف کرنا جائز نہیں ہے۔شامی ج۲ ص۷۴، ج۳ص۲۹۱۔ 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jul 27, 2015 by Darul Ifta
...