65 views
(۳۱)سوال:میں ایک مسلمان ہوں، میراپورا خاندان بھی پکا سچا مسلمان ہے اور میں الحمد للہ آج بھی توحید، رسالت، آخرت اور تقدیر پر پورا بھروسہ اور یقین رکھتا ہوں؛ مگر میرے سے بوقت شادی ایک غلطی یا گناہ سرزد ہوگیا تھا کہ میں نے کاغذات میں اپنا نام شبلندر رانا لکھ دیا تھا؛ جس کا مجھے احساس ہے؛ اب بعض جگہ پر مجھے دشواری اور دقت پیش آرہی ہے براہِ کرم قرآن وسنت کی روشنی میں مجھے تفصیل سے بتلائیں کہ مجھے اس گناہ عظیم کا کیا کفارہ دینا پڑے گا؛ بیوی غیر مسلم ہے۔
اس صورت میں جو کہ میں نے پہلے ذکر کیا تھا کہ بوقت شادی میں نے کاغذی طور پر کاغذوں میں شبلندر رانا لکھ دیا تھا کیا میں مسلمان ہوں یا میں ایمان سے خارج ہوگیا ہوں؛ (نعوذ باللّٰہ) مثبت جواب سے نوازیں تاکہ دلی سکون ہو اور دیگر اہل خاندان کو بھی بتا سکوں اور سرکاری سطح پر بھی سرخرو ہو سکوں میں اس بات کی وضاحت کردوں کہ میں آج بھی پکا مسلمان ہوں اور کل بھی مسلمان تھا اور بوقت شادی بھی مسلمان تھا اور ’’إن شاء اللّٰہ‘‘ آخری سانس تک مسلمان رہوں گا امید ہے کہ مفصل اور مدلل جواب سے نوازیں گے؟
فقط: والسلام
المستفتی: شمیم احمد خاں، وکاس نگر
asked Sep 23, 2021 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:بشرط صحت سوال مذکورہ شخص مسلمان ہے؛ لیکن مذکورہ شخص پر لازم ہے کہ اس غیر مسلم عورت کو مسلمان ہونے کی ترغیب دے، اگر وہ عورت مسلمان ہوجائے، تو شرعی طریقے پر اس سے شادی کرسکتا ہے؛ ورنہ اس کو علاحدہ کرکے توبہ واستغفار کرے اور آج تک جو گناہ ہوا اس پر بہر حال توبہ کرتے رہنا ضروری ہے۔(۱)

(۱) تثبت (أي الردۃ بالشہادۃ) ویحکم بہا حتي تبین زوجتہ منہ ویجب تجدید النکاح۔ (ابن نجیم، البحر الرائق شرح کنز الدقائق، ’’کتاب السیر: باب أحکام المرتدین، توبۃ الزندیق‘‘: ج ۵، ص: ۲۱۳)

وما کان خطأ من الألفاظ ولا یوجب الکفر فقائلہ یقر علی حالہ ولا یؤمر بتجدید النکاح، ولکن یؤمر بالاستغفار والرجوع عن ذلک۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار،کتاب الجہاد: باب المرتد، مطلب: جملۃ من لا یقتل إذا ارتد‘‘: ج ۶، ص: ۳۹۱)

 

answered Sep 23, 2021 by Darul Ifta
...