67 views
(۴۱) سوال:مسلمان کا مندروں یا عیسائی گرجا گھروں یا سکھ گردواروں میں وہاں کی مخصوص شرائط کی پابندی کرتے ہوئے جانا اور حاجت براری کے لئے وہاں کی مورتیوں سے مانگنا اور منت نذر ونیاز پیش کرنا اور دیوتا کے نام سے روزے رکھنا؛ شریعت اسلامیہ میں کیا حکم رکھتا ہے؟ اور ایسا کرنے والے مسلمان کے بارے میں شرعی کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی:محمد حسین مظاہری، بستی
asked Sep 29, 2021 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:مذکورہ افعال کے مرتکب کو خارج از اسلام قرار دیا جائے گا، اگر وہ مسلمان کہلاتا ہے اور یہ افعال کرتا ہے تو وہ مسلمان نہیں، مرتد ہے۔ (۱)

(۱) {مَنْ کَفَرَ بِاللّٰہِ مِنْ م بَعْدِ إِیْمَانِہٖٓ إِلَّا مَنْ أُکْرِہَ وَقَلْبُہٗ مُطْمَئِنٌّم بِالْاِیْمَانِ وَلٰکِنْ مَّنْ شَرَحَ بِالْکُفْرِ صَدْرًا فَعَلَیْھِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللّٰہِ ج وَلَھُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ  ہ۱۰۶}(سورۃ النحل، آیۃ: ۱۰۶)

قال تعالیٰ: {وَمَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْإِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ وَہُوَ فِيْ الْأٰخِرَۃِ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ} (سورۃ آل عمران: ۸۵)

وقال تعالیٰ: {إِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْإِسْلَامُ} (آل عمران: ۱۹)

 

answered Sep 29, 2021 by Darul Ifta
...