134 views
سوال - مفتی صاحب ، ہم لوگوں کو آپ لوگوں کی طرح دین کی تعلیم حاصل نہیں ہے اور ہم یہ فرق نہیں کر سکتے کہ کون سا کام شرک ہے اور کون شرک نہیں۔ لیکن اگر ہمیں پتہ چل جائے تو ہم اس گناہ کو چھوڑ دیتے ہیں۔
سوال - اگر دین کی تعلیم کی کمی کی وجہ سے ، اگر ہم ایمان اور ایمان میں کچھ غلطی کرتے ہیں یا اگر ہم شرک کرتے ہیں ، لیکن ہم نہیں جانتے کہ غلطی اور موت توبہ کے بغیر آتی ہے ، تو کیا میں قبر کا عذاب ہوں اور میں ہمیشہ کے لیے جہنم میں جاؤں گا۔
سوال - 2 - میں نے یوپی بورڈ سے گریجویشن مکمل کیا ہے ، میں آپ کی طرح مفتی بننا چاہتا ہوں اور ڈسٹرکٹ کلکٹر (IAS OFFICER) بھی بننا چاہتا ہوں۔ آپ کے مطابق میں کیا بنوں ، مفتی یا ضلع کلکٹر۔ Shakib Ansari
asked Oct 16, 2021 in Miscellaneous by ثاقب الأنصاري

1 Answer

Ref. No. 1661/43-1269

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ہر مسلمان پر اس قدر علم حاصل کرنا فرض  عین ہے جس سے فرائض و واجبات، حلال و حرام کی تمیز ہوسکے پورا عالم بننا ہر شخص کے لئے ضروری نہیں ہے۔ اس لئے اگر کوئی عقیدہ کا صحیح علم نہ رکھنے کی وجہ سے شرک میں مبتلا ہوگا تو اس کا یہ عذر قابل قبول نہیں ہوگا، اسی طرح اگر کوئی کسی حرام کام میں لگاہواہو لاعلمی کی وجہ سے تو وہ چیز اس کے لئے حلال نہیں ہوگی، وہ حرام کام کرنے والا ہی شما ر ہوگا۔ اگر کسی نے فرض چھوڑدیا لاعلمی میں تو اس کے ذمہ سے فریضہ ساقط نہیں ہوگا بلکہ وہ گنہگار ہوگا، اور اس سے مواخذہ ہوگا۔ اس لئے عقیدہ وغیرہ کا ضروری علم سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔

(2) آپ کے لئے فی الحال آئی اے ایس آفیسر بننا زیادہ آسان ہے، اس میں مہارت پیدا کریں اور قوم کی خدمت کریں، اور ساتھ ساتھ دینی علوم میں کسی ماہر عالم دین سے مستقل طور پر رابطہ میں رہیں، اس طرح دونوں کے تقاضے پورے کرسکیں گے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Oct 30, 2021 by Darul Ifta
...