76 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آجکل عام رواج یہ ہوگیا کہ لوگ اپنے گھر کے باہر کی سڑک پر بورنگ کرا دیتے ہیں اور پائپ گھر میں لگوا دیتے ہیں جبکہ اسکی وجہ سے نہ سڑک کم ہوتی ہے نہ آنے جانے والوں کو پریشانی ہوتی ہے تو کیا ایسا کرنے میں کچھ حرج ہے
asked Oct 16, 2021 in متفرقات by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 1660/43-1284

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ میونسپل کارپوریشن یا نگرپالیکا کی اجازت ہو یا اجازت لے لی جائے تو سڑک پر بھی بورنگ کی اجازت ہے، البتہ اس کا خیال رکھا جائے کہ اس کی وجہ سے کسی کو  کوئی پریشانی نہ ہو، اس لئے بورنگ کرانے والے  راستہ  ضرور ٹھیک کرادیا کریں ۔

باب ما يحدثه الرجل في الطريق وغيره لما ذكر القتل مباشرة شرع فيه تسببا فقال: (أخرج إلى طريق العامة كنيفا) هو بيت الخلاء (أو ميزابا أو جرصنا كبرج وجذع وممر علو وحوض طاقة ونحوها، عيني، أو دكانا جاز) إحداثه (إن لم يضر بالعامة) ولم يمنع منه، فإن ضر لم يحل..."( الدر المختار للحصفكي - (ج 7 / ص 164)
"( قوله : لقوله صلى الله عليه وسلم { لا ضرر ولا ضرار في الإسلام } ) الحديث ... أي لا يضر الرجل أخاه ابتداء ولا جزاء ؛ لأن الضرر بمعنى الضر وهو يكون من واحد والضرار من اثنين بمعنى المضارة وهو أن تضر من ضرك" (تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق - (ج 17 / ص 451)

"باب ما يحدثه الرجل في الطريق وغيره... قوله: (أو دكانا) هو المرضع المرتفع مثل المصطبة... وعن أبي يوسف: إنما ينقضه إن ضر بهم... قوله: (بغير إذن الامام) فإن أذن فليس لاحد أن يلزمه وأن ينازعه، لكن لا ينبغي للامام أن يأذن به إذا ضر بالناس بأن كان الطريق ضيقا.." (تكملة حاشية رد المحتار - (ج 1 / ص 164)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Nov 1, 2021 by Darul Ifta
...