55 views
عید کی نماز ہوچکی تھی، ہم لوگ تاخیر سے پہونچے، تقریبا دس لوگ جمع ہوگئے تو لوگوں نے ایک مام بناکر عید کی دوسری جماعت اسی جگہ کی۔ کیا ایسا کرنا جائز تھا؟
asked Nov 29, 2021 in نماز / جمعہ و عیدین by Rahimuddin

1 Answer

Ref. No. 1714/43-1442

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ عید کی نماز میں اجتماع مقصود ہے، اس لئے عید گاہ  میں دوسری جماعت کرنا جائز نہیں ۔البتہ اگر یہ لوگ وہاں سے ہٹ کر دوسری جگہ جماعت کرلیتے تو اس کی گنجائش تھی۔  جن لوگوں کی نماز عید فوت ہوجائے ان کو گھر آکر انفرادی طور پر چاشت کی نماز پڑھنی چاہئے۔  

یکرہ تکرار الجماعۃ فی مسجد (شامی، کتاب الصلوۃ، باب الامامۃ، مطلب فی تکرار الجماعۃ فی مسجد واحد 2/288 زکریا)

ان صلوۃ العیدین فی موضعین جائزۃ بالاتفاق (شامی، باب العیدین 3/49) وتجوز اقامۃ صلوۃ العیدین فی موضعین واما اقامتھا فی ثلاثۃ مواضع، فعند محمد تجوز، (الھندیۃ، کتاب الصلوۃ، الباب السابع عشر فی صلوۃ العیدین 1/211 زکریا)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Dec 16, 2021 by Darul Ifta
...