73 views
میرا نکاح کزن سے موبائل پر ہوا، مجھے پتہ چلا کہ اس طرح نکاح نہیں ہوتاہے، پھر وکیل کے طریقہ سے نکاح کیا، تفصیل میں نے بتادی ہے۔
asked Dec 6, 2021 in نکاح و شادی by Meerabnoreen

1 Answer

Ref. No. 1728/43-1444

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ موبائل پر لڑکا و لڑکی ایجاب وقبول کریں ، اس طرح نکاح درست نہیں ہوتاہے، لیکن پھر معلوم ہونے کے بعد جب آپ نے  وکیل مقرر کیا اور دوگواہوں کی موجودگی میں وکیل نے لڑکی یا لڑکے کی جانب سے مجلس نکاح میں نکاح کو قبول کرلیا تو اب نکاح صحیح ہوگیااور لڑکا ولڑکی میں میاں بیوی کا رشتہ قائم ہوگیا۔  نکاح کے لئے ایک ہی مجلس میں دوگواہوں کے سامنے ایجاب و قبول کا ہونا ضروری ہے، خواہ لڑکا ولڑکی خود موجود ہوں یا ان کا وکیل موجود ہو۔

قال: " النكاح ينعقد بالإيجاب والقبول بلفظين يعبر بهما عن الماضي "  - - - لأن هذا توكيل بالنكاح والواحد يتولى طرفي النكاح على ما نبينه إن شاء الله تعالى " - -  - قال: " ولا ينعقد نكاح المسلمين إلا بحضور شاهدين حرين عاقلين بالغين مسلمين رجلين أو رجل وامرأتين عدولا كانوا أو غير عدول أو محدودين في القذف " قال رضي الله عنه اعلم أن الشهادة شرط في باب النكاح لقوله عليه الصلاة والسلام " لا نكاح إلا بشهود - - - قال: " ومن أمر رجلا بأن يزوج ابنته الصغيرة فزوجها والأب حاضر بشهادة رجل واحد سواهما جاز النكاح " لأن الأب يجعل مباشرا للعقد لاتحاد المجلس فيكون الوكيل سفيرا أو معبرا فيبقى المزوج شاهدا " وإن كان الأب غائبا لم يجز " لأن المجلس مختلف فلا يمكن أن يجعل الأب مباشرا  (الھدایۃ 2/305-307 مکتبہ ملت دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Dec 16, 2021 by Darul Ifta
...