57 views
اسلام وعلیکم
میں حنفی مسلک سے تعلق رکھتا ہوں ۔  میرے آفس کے اوقات میں کچھ دن ایسے آتے ہیں جب عصر کی نماز کا وقت داخل نہیں ہوتا اور منزل پر پہنچنے پر وقت ختم ہو جاتا ھے ، اس لیے کچھ احباب وقت داخل ہونے سے پہلے نماز ادا کر لیتے ہیں کہ قضا سے بہتر ہے۔ راہنمائی فرمائیں
1۔ کیا یہ طریقہ ٹھیک ہے
2۔ کیا گاڑی میں نماز پڑھ سکتا ہوں
asked Jan 17, 2022 in نماز / جمعہ و عیدین by aazer66

1 Answer

Ref. No. 1776/43-1517

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ وقت داخل ہونے پر ہی نماز فرض ہوتی ہے، وقت سے پہلے نماز پڑھنا درست نہیں ، وقتیہ نماز ادا نہیں ہوگی۔ اس لئے جن لوگوں نے وقت سے پہلے نماز ادا کرلی وہ اپنی نماز قضا کریں ، اس لئے کہ وہ نماز یں جو وقت سے پہلے پڑھی گئیں وہ ذمہ سے ساقط نہیں ہوئی ہیں۔ اور کسی نماز کو جان بوجھ کر قضا کرنا بھی جائز نہیں ہے۔ اس لئے اگر ٹرین  وغیرہ سے سفر ہے اور کھڑے ہوکر نماز پڑھ سکتے ہیں تو کھڑے ہوکر نماز ادا کریں، اور اگر کار وغیرہ سے سفر ہے تو  ایک جائے نماز رکھیں اور کسی مناسب جگہ اتر کر نماز اداکرلیں۔ اگر قضاء کا خطرہ ہو تو آفس میں مثل اول پر بھی نماز پڑھنے کی گنجائش ہے، لیکن اس کی عادت بنالینا درست نہیں ہے۔  اگر اتفاقیہ کسی دن راستہ میں اترنے کا کوئی موقع نہ ہو تو گھر پہونچ کر وقت  باقی ہوتو نماز اداکرلیں ورنہ قضا کرلیں۔

إذ تقديم الصلاة عن وقتها لا يصح وتصح إذا خرج وقتها (مراقی الفلاح شرح نورالایضاح 1/72)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبندBottom of Form

answered Jan 22, 2022 by Darul Ifta
...