67 views
ایک مسجد ہے
پانی کی شدید قلت کی وجہ سے مسجد کے اندر والے ھال کے نیچے بڑا ٹینک بنایا گیا ہے
اب ایک ساتھی کہ رہے ہیں یہ مسجد شرعی مسجد نہیں رہی
 وہ ٹینک مکمل آرسیسی ہیے اورمسجد کی بنیادیں مکمل زمین سے اوپر آرہی ہیں
اب اس کو ختم بھی نہیں کرسکتے
۔ کیا اس مسئلہ میں کوئی گنجائش ہیے وگرنہ بہت مشکلات ہونگی۔اب کیا کیا جائے  اس ٹینکی کو جو مسجد کے ہال کے نیچے ہے اسی طرح پانی کیلئے استعمال کریں یا بالضرور توڑ دیا جائے جو انتہائی مشکل ہے۔
asked Jan 26, 2022 in مساجد و مدارس by Adil shah

1 Answer

Ref. No. 1807/43-1571

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اس کو توڑنے میں اور پھر بنانے میں کافی صرفہ آئے گا، اور نمازیوں کو اس سے کوئی پریشانی بھی نہیں ہے،  مسجد کی مسجدیت میں کوئی فرق نہیں آرہاہے تو اس ٹینک کو اسی حالت پر رہنے دیاجائے ۔  وضوخانہ اور اس کے لوازمات آج کل مصالح مسجد میں سے ہیں۔ اس لئے اس کی گنجائش ہے۔ اس میں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، ان شاء اللہ پورا ثواب حاصل ہوگا۔

وحاصلہ أنّ شرط کونہ مسجدا أن یکون سفلہ وعلوہ مسجدا لینقطع حق العبد عنہ لقولہ تعالی: وأنّ المساجد للہ (الجن: ۱۸) بخلاف ما إذا کان السرداب والعلوّ موقوفا لمصالح المسجد فہو کسرداب بیت المقدس ، ہذا ہو ظاہر الروایة ۔ (ردالمحتار، مطلب في أحکام المسجد: ۶/۵۴۷، ط: زکریا)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 6, 2022 by Darul Ifta
...