96 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ جناب مفتی صاحب پاکستان میں ایک (ای بی ایل پاکستان) کے نام سے ایک کمپنی ہے جس میں آن لائن مارکٹینگ ہوتا ہے جس کا طریقہ کار یہ ہے کہ ایک آدمی مخصوص پیسے کمپنی کوادا کرکے اس کا ممبر بن جاتا ہے تو پھر اس کا کام یہ ہوتا ہے کہ وہ اول دو بندوں کی ممبر شپ کرتے ہے جس کی وجہ سے اس کو 300 روپے آتے ہےپھر وہ دو جب اور لوگوں کی ممبر شپ کرتے ہے تواس پر بھی اس کو فی کس پر 100 روپے آتے ہے کیا اس طرح کاروبار اس کمپنی میں جائز ہے؟
مستفتی محمد افنان بنوں پاکستان
asked Jan 26, 2022 in تجارت و ملازمت by ؐAfnan Awan

1 Answer

Ref. No. 1809/43-1558

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اس طرح کی کمپنیوں میں محض ممبر بن کر پیسے کمانا جائز نہیں ہے۔ پہلے دو ممبر جو آپ نے بنائے ان پر جو کمیشن کمپنی دیتی ہے وہ جائز ہے، اس کے بعد ونگ سسٹم سے جو آپ کو ملتاہے جس میں آپ کی کوئی محنت نہیں ہے، وہ ناجائز ہے۔ آر سی ایم وغیرہ کمپنیاں انڈیا میں ایک زمانے سے رائج ہیں  جن کا طریقہ کار وہی ہے جو آپ نے بیان کیا ، اور اس پر علماء دیوبند نے ناجائز کا فتوی دیا ہے۔  تفصیل کے لئے مولانا اشتیاق احمد قاسمی استاذ دارالعلوم  حیدرآباد  کا یہ مضمون پڑھ سکتے ہیں:۔ لنک پر کلک کریں:

http://darululoom-deoband.com/urdu/articles/tmp/1421555891%2002-Networkmarketing_MDU_07-July-08.htm

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 1, 2022 by Darul Ifta
...