Ref. No. 1804/43-1566
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ شرک کے کام سے آپ نے توبہ کرلی، اور تجدید ایمان کیا، اس پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے اور آئندہ شرک کے کاموں سے بچنے کی پوری کوشش رہنی چاہئے۔ مفتی طارق مسعود صاحب ہماری معلومات کے مطابق ایک صحیح العقیدہ اورصحیح الفکر عالم دین ہیں۔ اس لئے عام مسلمان کے لئے اس طرح عقیدہ کا اظہار کرنا کہ جو ان کا عقیدہ ہے میرا بھی وہی عقیدہ ہے ، درست ہے۔ اور اس طرح تجدید ایمان کرنے میں کوئی گناہ نہیں ہے۔
تاہم بہتر ہے کہ آپ پھر سے اس طرح تجدید ایمان کریں کہ میں اسلام قبول کرتاہوں، اللہ تعالی کو اپنا رب ، خالق اور معبود حقیقی تسلیم کرتاہوں، اور حضرت محمد ﷺ کو آخری نبی مانتاہوں، اور آپ ﷺ نے جن چیزوں پر ایمان لانے کے لئے کہا ہے میں ان تمام پر ایمان لاتاہوں، بار بار تجدید ایمان سے کوئی حرج نہیں بلکہ یہ بہتر ہے۔
البتہ مستقبل میں اگر خدانخواستہ طارق مسعود صاحب کا عقیدہ (العیاذباللہ) بگڑتاہے تو اس کا اثر آپ کے ایمان پر نہیں پڑے گا جب تک آپ اس عقیدہ کو اختیار نہیں کریں گے، ان کا غلط عقیدہ جاننے کے بعد اگر آپ اس پر رضامند ہوئے تو آپ بھی اس گمراہی میں شریک ہوں گے اور تجدید ایمان کرنا ہوگا۔ ایک مسلمان کو اپنے ایمان کے تئیں کافی حساس ہونا چاہئے تاکہ کوئی خواہی نخواہی ایسی غلطی نہ ہوجائے کہ ایمان جاتا رہے۔ اللہ ہم سب کے ایمان کی حفاظت فرمائے۔ آمین
وإذا قيل لهم آمنوا كما آمن الناس قالوا أنؤمن كما آمن السفهاء ألا إنهم هم السفهاء ولكن لا يعلمون (13)
يقول تعالى وإذا قيل للمنافقين: آمنوا كما آمن الناس أي كإيمان الناس بالله وملائكته وكتبه ورسله والبعث بعد الموت والجنة والنار وغير ذلك مما أخبر المؤمنين به وعنه، وأطيعوا الله ورسوله في امتثال الأوامر وترك الزواجر قالوا أنؤمن كما آمن السفهاء يعنون- لعنهم الله- أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم رضي الله عنهم (تفسیر ابن کثیر، سورۃ البقرۃ الآیۃ 13، 1/92)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند