118 views
ایک آدمی کی کئی اولاد ہیں لیکن والدین کو خرچہ ایک دو دے دیتے ہیں اور اس سے والدین کا گزارا ہوجاتا ہے اور وہ کسی کے محتاج نہیں رہتے، تو کیا دوسری اولاد  پر بھی لازم ہے کہ وہ بھی والدین کو پیسے دے دیں؟ جو نہ دیں وہ گنہگار ہونگی؟حالانکہ والدین ضرورت تو پوری ہو رہی ہے
asked Jan 29, 2022 in عائلی مسائل by Adil shah

1 Answer

Ref. No. 1810/43-1560

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   والدین اگر اپنا خرچ خود اٹھالیتے ہوں، تو اولاد پر ان کوخرچ دینا لازم نہیں ہے۔ اور اگر خود کفیل نہیں ہیں اور اولاد میں سے کوئی ان کا پورا خرچ  اپنی خوشی سے برداشت کرتاہے اور اس میں سبقت لے جاتاہے تو وہ خوش نصیب ہے،  اس صورت میں بھی تمام اولاد سے نفقہ ساقط ہوجائے گا۔ لیکن اگر کوئی ایک  والدین کا نفقہ  دینے کے لئے تیار نہ ہو،  تو تمام اولاد پر حسب وراثت والدین کا نفقہ واجب ہوگا۔

(و)تجب (علی موسر) ولو صغیراً (یسار الفطرة) علی الأرجح……(النفقة لأصولہ)…(الفقراء) ولو قادرین علی الکسب ……(بالسویة) بین الابن والبنت إلخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطلاق، باب النفقة، ۵: ۳۵۰- ۳۵۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند، ۱۰: ۶۲۷- ۶۳۴، ت: الفرفور، ط: دمشق)۔

قولہ: ”الفقراء“: قید بہ؛ لأنہ لا تجب نفقة الموسر إلا الزوجة (رد المحتار)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Feb 1, 2022 by Darul Ifta
...