436 views
سوال ۱: کریڈٹ کارڈ کا استعمال اورکریڈٹ کارڈ پر ملنے والا رِیوارڈ پوائنٹ کا استعمال جائز ہے یا نہیں؟  ؟
سوال ۲: بینک اکاونٹ میں ہر چھ (6) مہینے پر بینک کی طرف سے اکاونٹ میں کچھ رقم دی جاتی( انٹیریسٹ کے طور پر) پیسے کا استعمال جائز ہے یا نہیں؟
سوال ۳: آن لائن اگر کسی کو پیسہ بھیجا جائے یا کچھ خریدا جائے(گوگل پے، فون پے، یا اَمیزون پے وغیرہ سے) تو اِن کمپنی کے طرف سے کیش بیک کے طور پر کچھ پیسے (100,50,20 وغیرہ) ملتے ہیں، اس کا استعمال جائز ہے یا نہیں؟
سوال ۴: کریڈٹ کارڈ سے خریداری پر زیادہ ڈسکاونٹ ملتا ہے، (%10, %20 وغیرہ) کیا اس نیت سے کریڈٹ کارڈ بنوانا اور رکھنا جائز ہے یا نہیں؟ نیز ملے ہوۓ ڈسکاونٹ کا استعمال جائز ہے یا نہیں؟
نیز اگر ان میں سے کوئی جائز نہیں تو اسکا استعمال کہاں کرنا چاہۓ؟
(تقی حیدر(دہلی
asked Jun 4, 2022 in ربوٰ وسود/انشورنس by taquihdr

1 Answer

Ref. No. 1863/43-1731

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ (1) کریڈٹ کارڈ میں کمپنی پیسہ قرض دیتی ہے اور  جو کچھ آپ اس میں سے خرچ کرتے ہیں اس کی ادائیگی کی ایک مدت متعین ہوتی ہے، اگر اس مدت میں آپ نے وہ رقم اپنے اکاؤنٹ سے کریڈٹ کارڈ میں ٹرانسفر کردیا تو چارج نہیں لگتاہے، لیکن اگر مدت میں ادائیگی نہیں ہوسکی تو پھر اس پر سود دینا پڑتاہے، اس سود سے بچنے کے لئے اس کا استعمال درست نہیں ہے، البتہ اگر کوئی شدید مبجوری ہو تو  کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرنے کی گنجائش ہے البتہ مدت میں ہی ادائیگی کردی جائے تاکہ سودی چارج  سے بچاجاسکے، تاہم  اس پر ملنے والے پوائنٹس کو استعمال میں لانا جائز ہے۔  (2) جمع شدہ رقم پر بینک جو انٹرسٹ اور سود دیتاہے اس کا اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں ہے۔ بینک سے نکال کر کسی غریب کو بلانیٹ ثواب صدقہ کردینا لازم ہے۔ (3) آن لائن خریداری پر کچھ ایپس کیش بیک دیتے ہیں ، یہ رقم اپنے کسٹمر کے لئے ترغیبی انعام ہے، اس کو اپنے استعمال میں لانا جائز  اور حلال ہے۔  (4) کریڈٹ کارڈ کے استعمال پر ملنے والا ڈسکاؤنٹ  بینک  نہیں دیتاہے بلکہ ادارہ یا کمپنی دیتی ہے اس لئے وہ ڈسکاؤنٹ  حاصل کرنا جائز ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jun 21, 2022 by Darul Ifta
...