60 views
السلام علیکم وبعد ایک سوال  ہے کہ عبدالله کو کسي نے متولي اور متصرف مسجد اور مدرسہ  بنایا عبدالله  نے مدرسہ میں صنوف و غیره ضرورت کے  مکانات بنادیے،تقریبا ۶سال بعد واقف فوت هوگیا اور اس کے وفات سے ایک سال بعد واقف کاوارث  کہتاہے  کہ مدرسہ  اور مسجد مجھے حوالہ  کرو اس حال میں کہ  وه عالم نہیں ہے۔  ۱ کیا وقف میں ارث کا معاملہ چلتا ہے؟ ۲ کیا وارث مذکور متولی اور متصرف کو معزول کرسکتاہے؟
بینوا توجروا
asked Jun 4, 2022 in مساجد و مدارس by abdullah zulmai

1 Answer

Ref. No. 1865/43-1728

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر واقف نے خود وقف میں اولاد کی تولیت کی وصیت نہیں کی ہے تو اب اس کی اولاد کو محض وراثۃ متولی بننے  کا حق حاصل نہیں ہوگا۔ متولی مقرر کرنے کا حق قاضی کو ہے  اور اگر قاضی نہ ہو تو دیندار اور سربرآوردہ  شخصیات  جس کو متولی مقرر کریں اس کو تولیت دیدی جائے۔اس لئے مناسب معلوم ہوتاہے کہ  مسجد کی کمیٹی  بنالی جائے اور اس کے ذریعہ سے  کسی کو متولی مقرر کردیا جائے۔

فإن کان الواقف میتًا فوصیہ أولیٰ من القاضي، فإن لم یکن أوصیٰ إلی أحد فالرأي في ذٰلک إلی القاضي۔ (الفتاویٰ الہندیۃ، کتاب القسمۃ / الباب الثالث عشر في المتفرقات ۵؍۲۳۲ زکریا

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jun 21, 2022 by Darul Ifta
...