Ref. No. 1865/43-1728
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر واقف نے خود وقف میں اولاد کی تولیت کی وصیت نہیں کی ہے تو اب اس کی اولاد کو محض وراثۃ متولی بننے کا حق حاصل نہیں ہوگا۔ متولی مقرر کرنے کا حق قاضی کو ہے اور اگر قاضی نہ ہو تو دیندار اور سربرآوردہ شخصیات جس کو متولی مقرر کریں اس کو تولیت دیدی جائے۔اس لئے مناسب معلوم ہوتاہے کہ مسجد کی کمیٹی بنالی جائے اور اس کے ذریعہ سے کسی کو متولی مقرر کردیا جائے۔
فإن کان الواقف میتًا فوصیہ أولیٰ من القاضي، فإن لم یکن أوصیٰ إلی أحد فالرأي في ذٰلک إلی القاضي۔ (الفتاویٰ الہندیۃ، کتاب القسمۃ / الباب الثالث عشر في المتفرقات ۵؍۲۳۲ زکریا
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند