86 views
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
زید کو اللہ تعالیٰ نے حال ہی میں پوتے کی نعمت سے نوازا ھے
زید اپنے پو تے کا نام فقط
محمد
رکھنا چاہتا ھے
البتہ زید کے افراد کنبہ میں سے کچھ لوگوں کو صرف
محمد
نام رکھنے پر اعتراض ھے
نیز زید کے بھانجے کانام محمد احمد
ھے اس لئے بھی کچھ افراد خاندان کو اشکال ھے
کہ پہلے سے اپنے اعزاءو اقرباء میں یہ نام ھے اس لئے یہ نام نہ رکھو
زید کا اپنے پوتے کا صرف
محمد
نام رکھنا کیسا ھے؟
اگر بہتر ھے تو کیا اپنے افراد کنبہ کے اعتراض کو نظر انداز کر کے محمد نام رکھنے میں کوئی
حرج تو نھیں ھے؟
بینوا توجروا
والسلام
المستفتی ابو الخیر
گورے گاوں  ممبئی
asked Jun 25, 2022 in متفرقات by ارشد بستوی

1 Answer

Ref. No. 1890/43-1762

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  صرف محمد نام رکھنا بھی درست ہے، شرعا محبوب ہے، البتہ سرکاری کاغذات میں صرف محمد سے اندراج نہیں ہوتاہے،  بلکہ اس کے ساتھ کسی اور نام کا اضافہ ضروری ہوتاہے، اس لئے آپ محمد احمد نام بھی رکھ سکتے ہیں۔ ایک نام کے ایک خاندان میں کئی بچے ہوں تو کوئی حرج نہیں ہے، ہر ایک اپنے والد سے  منسوب ہوکر پہچانا جاتاہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jun 28, 2022 by Darul Ifta
...