63 views
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اور مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
1-یک شخص نے حکومت کو سکول بنانے کیلئے زمین دی ہے جس پر حکومت نے سکول بنائی ہے۔ بعد میں کسی دوسرے شخص نے حکومت سے اسی سکول کا کوئی ٹھیکہ منظور کرایا تو مالک زمین نے دعوی کیا کہ سکول میرے زمین میں ہے لہذا ٹھیکہ کا حقدار میں ہوں کسی دوسرے کو ٹھیکہ کا حق نہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ مذکورہ ٹھیکہ کا حقدار کون ہے مالک زمین یا جس شخص نے حکومت سے اسکو منظور کرایا ہے جبکہ ہمارے ہاں عرف یہ ہے کہ جس کی زمین میں سکول بنا ہو ٹھیکہ بھی اسی کو دیا جاتا ہے اگر کسی دوسرے کو ٹھیکہ مل جائے تو مالک زمین اس شخص کے ساتھ معاملہ بھی کرتا ہے۔
2۔ سکول کی کوئی نوکری آئی تو مالک زمین مستحق ہے یا کوئی اور شخص بھی ملازم ہوسکتا ہے جبکہ عرف یہ ہے کہ جس نے زمین دی ہو نوکری بھی اسی کو دی جاتی ہے۔
المسفتی:ریاض الدین
asked Jul 2, 2022 in متفرقات by Riaz Ud Din

1 Answer

Ref. No. 1906/43-1801

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اگرچہ عرف کے اعتبار سے مالک زمین ہی ٹھیکہ کا حقدار ہوتاہے، اور ملازمت میں بھی اسی کو ترجیح دی جاتی ہے ، لیکن اگر کسی دوسرے نے اس زمین کا ٹھیکہ قانون کے مطابق لے لیا، تو مالک زمین بھی اپنے لئے اس زمین کے ٹھیکہ کا دعوی پیش کرسکتاہے، ۔ حکومت اگر مناسب سمجھے گی تو دوسرے کا ٹھیکہ منسوخ کرکے ٹھیکہ مالک زمین کے نام کردے گی۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jul 5, 2022 by Darul Ifta
...