125 views
السلام علیکم ۔   ایک مسئلہ یہ بھی بتادیجئے کہ اگر کوئی انڈیا میں  ہے اور روزہ انڈیا کے حساب سے شروع کیا پھر ایک ہفتہ کے بعد سعودی چلاگیا  اور دوران سفر بھی اس نے روزہ رکھا، تو ایسے شخص کا کوئی روزہ چھوٹا نہیں مگر 28 ہی روزے اس نے رکھے، کیونکہ سعودی میں ایک دن پہلے ہی چاند نظر آجاتاہے، تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہئے؟ کیا ایسا شخص ایک مزید روزہ  کی قضا کرے حالانکہ اس نے کوئی روزہ ترک نہیں کیا ہے؟ شہباز نسیم
asked Jul 3, 2022 in روزہ و رمضان by Rahimuddin

1 Answer

Ref. No. 1883/43-1782

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جب انڈیا میں تھا تو انڈیا کے حساب سے روزہ شروع کیا اور جب سعودی میں تھا تو سعودی کے حساب سے روزہ افطار کیا اور عید منائی، تو ایسی صورت میں  اس کا ایک روزہ ذمہ میں باقی رہ گیا، رمضان کے بعد  ایک روزہ کی قضا کرلیں۔ حدیث شریف کے مطابق مہینہ 29 دن سے کم کا نہیں ہوتاہے، اس لئے ایک روزہ رکھ کر تعداد پوری کرلیں ،تاہم  کفارہ لازم نہیں ہوگا۔

فَمَنْ شَہِدَ مِنْکُمُ الشَّہْرَ فَلْیَصُمْہُ (سورۃ البقرۃ 185)

عن النبی ﷺ قال انا امة امّیة لا نکتب و لا نحسب ، الشھر ھکذا و ھکذا و ھکذا و عقد الابھام فی الثالثة ،و الشھر ھکذا و ھکذا و ھکذا یعنی تمام ثلاثین ( مسلم شریف ، باب وجوب صوم رمضان لرؤیتہ الھلال و الفطر لرویة الھلال ، ص ٤٤١، نمبر ١٠٨٠ ٢٥١١ بخاری شریف ، باب قول النبی ﷺ لا نکتب و لا نحسب ، ص٣٠٧، نمبر١٩١٣)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jul 3, 2022 by Darul Ifta
...